فیصل آباد۔۔۔جرمانوں اور دھمکیوں سے کاروباری طبقے میں اضطراب* *پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں یا کاروبار کش پالیسی؟ تاجروں میں تشویش کی لہر


 *پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کردار زیر سوال: جرمانوں اور دھمکیوں سے کاروباری طبقے میں اضطراب*


*پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیاں یا کاروبار کش پالیسی؟ فیصل آباد کے تاجروں میں تشویش کی لہر*


فیصل آباد (شہزادحسن) پنجاب فوڈ اتھارٹی کے بڑھتے ہوئے چھاپے، غیر متوازن کارروائیاں اور مبینہ غیر جانبدارانہ رویہ اب کاروباری طبقے کے لیے شدید ذہنی آذیت کا باعث بن رہا ہے۔ جہاں قانون شکنی اور غیر معیاری آشیاء بیچنے والوں کے خلاف آقدامات ضروری ہیں، وہیں  قانون پر عمل کرنے والوں کو بھی عزت دینا اور حوصلہ آفزائی کرنا آتنا ہی لازم ہے۔ مگر آفسوس، زمینی حقائق اس کے  بلکل برعکس ہے۔

تازہ ترین آطلاعات کے مطابق فیصل آباد کے متعدد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری آفراد شکایت کر رہے ہیں۔ کہ پنجاب فوڈ آتھارٹی کا عملہ اب FBR کی طرز پر صرف "ٹارگٹ پورا کرنے" کے مشن پر ہے۔ بے جا چھاپے، بلاوجہ سختی، اور ایف آئی آر کی دھمکیاں روز مرہ کا معمول بن چکی ہیں۔

کاروباری طبقے کا کہنا ہے۔ کہ جس دکان یا فیکٹری پر قانونی لائسنس، رجسٹرڈ لیبل، میڈیکل سرٹیفیکیٹ اور دیگر شرائط پوری موجود ہوں، وہاں آفسران زیادہ باریک بینی سے چھان بین کرتے ہیں، چھوٹی چھوٹی کوتاہیوں کو بنیاد بنا کر بھاری جرمانے کر دیے جاتے ہیں، حتیٰ کہ بات ایف آئی آر تک جا پہنچتی ہے۔ جبکہ دوسری جانب، شہر کے درجنوں علاقوں میں کھلے عام غیر قانونی، غیر رجسٹرڈ اور بغیر فوڈ لائسنس کام کرنے والے ادارے، دکانیں، اور فیکٹریاں بلا خوف و خطر کام کر رہی ہیں۔  مگر ان پر آنکھیں بند کی جاتی ہیں۔

جی ٹی ایس، جنرل بس اسٹینڈ، اور متعدد اسپتالوں کے گردونواح میں ایسے غیر رجسٹرڈ برانڈز کی بھرمار ہے ۔جو صفائی، لیبل، اور مینوفیکچرنگ قواعد سے مکمل طور پر عاری ہیں۔ مگر فوڈ آتھارٹی کی ٹیمیں یا تو ان تک پہنچتی ہی نہیں، یا محض علامتی چیکنگ کر کے آگے بڑھ جاتی ہیں۔

تاجروں نے مطالبہ کیا ہے۔ کہ جن آفسران کا رویہ دھمکی آمیز اور تضحیک آمیز ہو، ان کے خلاف محکمانہ آنکوائری کی جائے۔ ایسے اہلکار جو طاقتوروں سے نرم اور کمزوروں پر سخت رویہ آپناتےہیں، دراصل قانون کی روح کو مجروح کر رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ فوڈ آتھارٹی کو صرف جرمانہ لگانے والی مشین نہ بنایا جاۓ۔ بلکہ عوامی صحت کے ساتھ ساتھ کاروباری آستحکام اور آعتماد کو بھی یقینی بنایا جاۓ۔

فیصل آباد کی تاجر تنظیموں اور شہری حلقوں نے ڈائریکٹر جنرل فوڈ لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر فیصل آباد سے آپیل کی ہے ۔ کہ وہ نہ صرف فوڈ آتھارٹی کی کارروائیوں پر نظر ثانی کریں۔ بلکہ ایک ایسا میکانزم متعارف کرائیں۔ جس کے تحت نیک نیتی سے کام کرنے والے کاروباری آفراد کو تحفظ، عزت اور رہنمائی فراہم کی جائے۔۔

Post a Comment

Previous Post Next Post